سنھی سیکھنے کی اُمنگ
تمبولا کے سنگ
بدری ہائی اسکول وہ گلدستہ ہے جہاں نئے پھول اپنی خوشبو بکِھیررہے ہیں وہیں پرانے پھول اپنی پوری ترو تازگی کے ساتھ اسکول کی فِضائوں کو معطّر کئے ہوئے ہیں ۔جہاں نئے اساتذہ اپنا جلوہ دکھارہے ہیں وہیں نیا نو دن پرانا سو دن کے موافق اعلٰی تعلیم یافتہ اور تجربہ کاراساتذہ تعلیمی میدان میں بدلتی ہوئی تبدیلیوں کو فراخ دلی سے قبول کرتے ہوئے تدریس کے نئے نئے انداز اپنانے کے لئے کوشاں ہیں ۔جہاں سائنس ،ریاضی اور کمپیوٹر جیسے نظریاتی مضامین پڑھانے والے اساتذہ اپنی مہارت دکھارہے ہیں وہیں لسانیات پڑھانے والے اساتذہ بھی تعلیمی شعبے میں پیدا ہونے والی نئی جدّتوں کو اپنا تے ہوئے اپنے شاگردوں کو مستفید کر رہے ہیں ۔اسی سلسلے کی ایک کڑی میں بطور سندھی ،اردو استاد ہونے کی حیثیت سے میں نےسندھی ، اردو الف۔بےکا تمبولاجماعت میں متعارف کروایا ۔میں نےیہ محسوس کیا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں کتاب اور قلم کا استعمال ناپید ہوتا جارہا ہے،وہیں زبانوں کو سیکھنے کے لئے بھی بچّوں کے دلوں میں خوف اور بیزاری کے آثار نمایاں ہیں ۔ایک لسانی اُستاد ہونے کی حیثیت سے میں نے یہ اپنی اوّلین ذمہ داری سمجھی کہ کسی بھی زبان کو سیکھنے کے لئے اس زبان سے محبّت اور اُنسیت ہونا لازمی ہے۔لہذٰا اس سلسلے میں نئے طریقہ تدریس سے متاثر ہوکرکھیل کود کے انداز میں جماعت میں حروفِ تہجی کا تمبولا کھیلا گیا ۔الحمد للہ میری اس کاوش کا مثبت نتیجہ سامنے آیا۔ بچّوں میں نہ صرف زبانیں سیکھنے کےلئے دلچسپی پیدا ہوئی بلکہ بیک وقت وہ دو زبانوں کی حروفِ تہجی سیکھ گئے اور اس کھیل کو بار بار کھیلنے کی فرمائش بھی کرنے لگے۔بعض طلباءطالبات نے اپنے تاثرات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ”ہمیں نہیں معلوم تھا کہ زبانیں سیکھنا اتنا دلچسپ بھی ہوسکتا ہے۔”مختصرا یہ کہ میری یہ ادنٰی کوشش رنگ لائی اور تدریس کا مقصد حاصل ہوا۔
بدری ہائی اسکول وہ گلدستہ ہے جہاں نئے پھول اپنی خوشبو بکِھیررہے ہیں وہیں پرانے پھول اپنی پوری ترو تازگی کے ساتھ اسکول کی فِضائوں کو معطّر کئے ہوئے ہیں ۔جہاں نئے اساتذہ اپنا جلوہ دکھارہے ہیں وہیں نیا نو دن پرانا سو دن کے موافق اعلٰی تعلیم یافتہ اور تجربہ کاراساتذہ تعلیمی میدان میں بدلتی ہوئی تبدیلیوں کو فراخ دلی سے قبول کرتے ہوئے تدریس کے نئے نئے انداز اپنانے کے لئے کوشاں ہیں ۔جہاں سائنس ،ریاضی اور کمپیوٹر جیسے نظریاتی مضامین پڑھانے والے اساتذہ اپنی مہارت دکھارہے ہیں وہیں لسانیات پڑھانے والے اساتذہ بھی تعلیمی شعبے میں پیدا ہونے والی نئی جدّتوں کو اپنا تے ہوئے اپنے شاگردوں کو مستفید کر رہے ہیں ۔اسی سلسلے کی ایک کڑی میں بطور سندھی ،اردو استاد ہونے کی حیثیت سے میں نےسندھی ، اردو الف۔بےکا تمبولاجماعت میں متعارف کروایا ۔میں نےیہ محسوس کیا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں کتاب اور قلم کا استعمال ناپید ہوتا جارہا ہے،وہیں زبانوں کو سیکھنے کے لئے بھی بچّوں کے دلوں میں خوف اور بیزاری کے آثار نمایاں ہیں ۔ایک لسانی اُستاد ہونے کی حیثیت سے میں نے یہ اپنی اوّلین ذمہ داری سمجھی کہ کسی بھی زبان کو سیکھنے کے لئے اس زبان سے محبّت اور اُنسیت ہونا لازمی ہے۔لہذٰا اس سلسلے میں نئے طریقہ تدریس سے متاثر ہوکرکھیل کود کے انداز میں جماعت میں حروفِ تہجی کا تمبولا کھیلا گیا ۔الحمد للہ میری اس کاوش کا مثبت نتیجہ سامنے آیا۔ بچّوں میں نہ صرف زبانیں سیکھنے کےلئے دلچسپی پیدا ہوئی بلکہ بیک وقت وہ دو زبانوں کی حروفِ تہجی سیکھ گئے اور اس کھیل کو بار بار کھیلنے کی فرمائش بھی کرنے لگے۔بعض طلباءطالبات نے اپنے تاثرات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ”ہمیں نہیں معلوم تھا کہ زبانیں سیکھنا اتنا دلچسپ بھی ہوسکتا ہے۔”مختصرا یہ کہ میری یہ ادنٰی کوشش رنگ لائی اور تدریس کا مقصد حاصل ہوا۔
انشاءاللہ بدری اسکول اور اس کے اساتذہ عالی قدر مفضّل مولیٰ طع کے سائے میں ،علم نشر کرنے اور بچّوں کیبہترتدریس کے لئے ہمیشہ کوشاں رہیں گے۔آمین۔
2 responses to “سندھی سیکھنے کی اُمنگ تمبولا کے سنگ”
Very nice way to teach different languages as u said that mostly kids use to avoid extra langauges like sindhi arabic and etc but this way of teaching could aware them very well
Keep it up
Wow… Very interesting. Excellent method to teach sindhi.